پیارے دوستو میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کے آپ کو میری سٹوری پسند آرہی ہیں. آپ کے کمنٹس کا بھی شکریہ.
ہوا کچھ یوں کے میں اس وقت ایک الیکٹرانکس کمپنی میں کم کرتا تھا. ڈاؤن اخبار کی طرف سے لائف سٹائل نمائش میں ہماری کمپنی نے اپنا سٹال لگایا. پہلا ہفتہ کراچی، پھر اسلام آباد اینڈ آخر میں لاہور میں یہ نمائش لگنی تھی. تینو جگا پر میں کمپنی کو پرسنٹ کر رہا تھا. ہمیں سٹال پر کھڑا کرنے کے لیے لڑکیوں کی بھی ضرورت تھی. اس کے لیے ہم نے ہر جگا پر چار چار لڑکیاں رکھی. ڈولی(اصل نام کچھ اور تھا) سے ملاقات لاہور میں ہی. وہ تقریباً پانچ فٹ دس انچ لمبی ، چالیس کے ممے، اور تیس کی گانڈ، سرخ و سفید رنگ، بلو ایس کی ملک پچیس سال کی لڑکی تھی. بہت شوخ اور چنچل سب کے ساتھ جلد فری ہو جانے والی. اس نے دو دن ہمارے ساتھ گزرے. بلکل فری ہو کر. کم کے دوران سٹال میں جگا کم ہونے کی وجہ سے کافی دفع گزرتے ہوے ہمارے جسم آپس میں ٹچ ہوے. میں نے ایک دفع جن کر گذرتے ہوے جب ڈولی کے پیچھے پہنچا تو وہیں ایک منٹ کے لیے روک گیا. میرا لن ڈولی کی جینز میں ابھری ہوئی گانڈ کی لکیر کے بلکل ساتھ لگا ہوا تھا. مگر ڈولی نے ایسے شو کیا جسے کچھ ہوا ہی نہ ہو. کم کے ساتھ ہنسی مذاق بھی چلتا رہا. اسی طرح دو دن گزر گئی. میں نے اب روٹین کے مطابق دفتر جانا شورو کر دیا تھا. کوئی ایک ویک کے بعد مجے میرے چپراسی نے بتایا کے سر آپ سے کوئی ڈولی ملنے ای ہی. میرا آفس علامہ اقبال ٹاؤن میں مون مارکیٹ کے قریب تھا. نیچے آفس اور شو روم تھا. اوپر ایک دو روم کا فلیٹ تھا جس میں میں اکیلا رہتا تھا. ایک روم میں بد روم اور دوسرا گیسٹ روم کے طور پر استمال کرتا تھا. جب ڈولی ای تو میں لنچ کے لیے اوپر فلیٹ میں تھا. میں ابھی چپراسی کو کچھ کہنے ہی والا تھا کے پیچھے پیچھے ڈولی اور اس کی ایک اور سہیلی اوپر فلیٹ میں ہی آگئی. میں نے دونو کو خانے کی آفر کی. انہوں نے کھانا میرے ساتھ کھایا. تین دن سے میری کم والی ماسی چوتھی پر تھی اس وجہ سے فلیٹ بکھرا پڑا تھا. کھانا کھا کر ڈولی اٹھی اور میرے مانا کرنے کے باوجود اٹھ کر میری سری چیزوں کو سمیٹنے لگ گئی. میں نے اسے مانا کیا مگر وہ باز نہ ای. پھر ہم دفتر آگئی اور وہہں ہم نے چائ پی . پھر میں نے ڈولی سے پوچھا کے بتائیں کیسے آنا ہوا
ہوا کچھ یوں کے میں اس وقت ایک الیکٹرانکس کمپنی میں کم کرتا تھا. ڈاؤن اخبار کی طرف سے لائف سٹائل نمائش میں ہماری کمپنی نے اپنا سٹال لگایا. پہلا ہفتہ کراچی، پھر اسلام آباد اینڈ آخر میں لاہور میں یہ نمائش لگنی تھی. تینو جگا پر میں کمپنی کو پرسنٹ کر رہا تھا. ہمیں سٹال پر کھڑا کرنے کے لیے لڑکیوں کی بھی ضرورت تھی. اس کے لیے ہم نے ہر جگا پر چار چار لڑکیاں رکھی. ڈولی(اصل نام کچھ اور تھا) سے ملاقات لاہور میں ہی. وہ تقریباً پانچ فٹ دس انچ لمبی ، چالیس کے ممے، اور تیس کی گانڈ، سرخ و سفید رنگ، بلو ایس کی ملک پچیس سال کی لڑکی تھی. بہت شوخ اور چنچل سب کے ساتھ جلد فری ہو جانے والی. اس نے دو دن ہمارے ساتھ گزرے. بلکل فری ہو کر. کم کے دوران سٹال میں جگا کم ہونے کی وجہ سے کافی دفع گزرتے ہوے ہمارے جسم آپس میں ٹچ ہوے. میں نے ایک دفع جن کر گذرتے ہوے جب ڈولی کے پیچھے پہنچا تو وہیں ایک منٹ کے لیے روک گیا. میرا لن ڈولی کی جینز میں ابھری ہوئی گانڈ کی لکیر کے بلکل ساتھ لگا ہوا تھا. مگر ڈولی نے ایسے شو کیا جسے کچھ ہوا ہی نہ ہو. کم کے ساتھ ہنسی مذاق بھی چلتا رہا. اسی طرح دو دن گزر گئی. میں نے اب روٹین کے مطابق دفتر جانا شورو کر دیا تھا. کوئی ایک ویک کے بعد مجے میرے چپراسی نے بتایا کے سر آپ سے کوئی ڈولی ملنے ای ہی. میرا آفس علامہ اقبال ٹاؤن میں مون مارکیٹ کے قریب تھا. نیچے آفس اور شو روم تھا. اوپر ایک دو روم کا فلیٹ تھا جس میں میں اکیلا رہتا تھا. ایک روم میں بد روم اور دوسرا گیسٹ روم کے طور پر استمال کرتا تھا. جب ڈولی ای تو میں لنچ کے لیے اوپر فلیٹ میں تھا. میں ابھی چپراسی کو کچھ کہنے ہی والا تھا کے پیچھے پیچھے ڈولی اور اس کی ایک اور سہیلی اوپر فلیٹ میں ہی آگئی. میں نے دونو کو خانے کی آفر کی. انہوں نے کھانا میرے ساتھ کھایا. تین دن سے میری کم والی ماسی چوتھی پر تھی اس وجہ سے فلیٹ بکھرا پڑا تھا. کھانا کھا کر ڈولی اٹھی اور میرے مانا کرنے کے باوجود اٹھ کر میری سری چیزوں کو سمیٹنے لگ گئی. میں نے اسے مانا کیا مگر وہ باز نہ ای. پھر ہم دفتر آگئی اور وہہں ہم نے چائ پی . پھر میں نے ڈولی سے پوچھا کے بتائیں کیسے آنا ہوا
No comments:
Post a Comment